۔ تصویریں دیکھی ہیں؛ دیکھی ہیں سکرین پہ خواتین۔ پلتا ہے دِل میں بوجھ ...وہ زیادہ شاد کیوں ہیں مُجھ سے۔ اور مَیں ہوں گردشِ میں ڈھونڈوں مَیں بن سکتی ہوں کیا۔ مُجھے شب بھر جگاتی ہیں۔ یہ خواہشیں ہمیشہ کی ہیں بھاری، کیسے مَیں سچّ جانوں، جو مشکل جاننا بھی۔ کیوں کہ یہ ایسا ہے تلاشوں قطرہ، قُلزم میں جیسے۔مم۔ اور سُنتی ہوں تُجھے جب ہوتی تنہا۔ دے سکتی ہے تیری آواز شِفا، مُجھے مُجھ سے بچا۔ بوجھ لیتا اُٹھا کرتا رِہا۔ جانوں مَیں، مَیں ہوں اُس کی پیاری۔ مَیں الہٰی— اعلیٰ فطرت، اور ہوں مَیں کامل تراشی۔ ، کروں محسوس اَنچاہی — پُکارتا مُجھے اور جانوں مَیں، مَیں ہوں اُس کی پیاری۔ مَیں الہٰی— اعلیٰ فطرت، اور ہوں مَیں کامل تراشی۔ ، کروں محسوس اَنچاہی پیاری۔ پیاری۔ تُو پُکارتا مُجھے ۔ شور دیتی ہوں ہَٹا، دیکھوں خاموشیوں میں بھی چاہے خود سے زیادہ، تیرا پیار ہی میری اُمید۔ جانے یہ ستارے اور زخم جو تو نے مُجھ سے لے لیے۔ پر سُنتی ہوں تجھے، جب ہوتی تنہا۔ دے سکتی ہے تیری آواز شفا، مُجھے مُجھ سے بچا۔ بوجھ لیتا اُٹھا کرتا رِہا۔ جانوں مَیں، مَیں ہوں اُس کی پیاری۔ مَیں الہٰی— اعلیٰ فطرت، اور ہوں مَیں کامل تراشی۔ ، کروں محسوس اَنچاہی — تُو پُکارتا مُجھے جانوں مَیں، مَیں ہوں اُس کی پیاری۔ مَیں الہٰی— اعلیٰ فطرت، اور ہوں مَیں کامل تراشی۔ ، کروں محسوس اَنچاہی پیاری۔ پیاری۔ تُو پُکارتا مُجھے میرے زخم نہیں بتاتے ہوں کیا۔ ہیں۔ یہ میری کہانی بتاتے دھندلا جائیں سبھی خامیاں، دھندلا جائیں۔ میرے زخم نہیں بتاتے ہوں میں کیا۔ ہیں۔ یہ میری کہانی بتاتے دھندلا جائیں سبھی خامیاں، دھندلا جائیں۔ اور جانوں مَیں، مَیں ہوں اُس کی پیاری۔ مَیں الہٰی— اعلیٰ فطرت، اور ہوں مَیں کامل تراشی۔ کروں محسوس اَنچاہی، — تُو پُکارتا مُجھے اور جانوں مَیں، مَیں ہوں اُس کی پیاری۔ مَیں الہٰی— اعلیٰ فطرت، اور ہوں مَیں کامل تراشی۔ ، کروں محسوس اَنچاہی پیاری۔ پیاری۔ تُو پُکارتا مُجھے