۔ سب دُھوئیں اور آئینے اُلجھاتے ہیں مُجھ کو، دینے نہ دُوں دھوکا۔ ... سچّ ہوں جانتا۔ بنایا مُجھ کو خُدا نے ، اندھیروں میں جوچمکتا۔ دِیکھے کِیا مَیں بن سکتا۔ حق پہ ڈَٹا۔ حق پہ لڑُا جُھوٹے اِس عالم میں۔ اپنی پُوری طاقت سے، حق مَیں ڈھونڈوں، ہرگز نہ مڑوں۔ میرا نام جب لیا، مَیں نہ ڈرُوں گا۔ حق پہ ڈٹا۔ حق پہ ڈٹا۔ ۔ بولا گیا تھا اِک سچ، ہماری تخلیق سے قبل۔ لیا پیار گردِش میں، اور کبھی نہ بَدلا۔ ہیں لاکھوں صدائیں، پر ایک ہی راہ۔ رہبری کر میری بخش اُمید۔ حق پہ ڈَٹا۔ حق پہ لڑُا جُھوٹے اِس عالم میں۔ اپنی پُوری طاقت سے، مَیں حق ڈھونڈوں، ہرگز نہ مڑوں۔ میرا نام جب لیا، مَیں نہ ڈرُوں گا۔ حق پہ ڈٹا۔ حق پہ ڈٹا۔ حق پہ ڈَٹا۔ حق پہ لڑُا جُھوٹے اِس عالم میں۔ اپنی پُوری طاقت سے، مَیں حق ڈھونڈوں، ہرگز نہ مڑوں۔ میرا نام جب لیا، مَیں نہ ڈرُوں گا۔