۱۔ مُجھے قرض چُکانا ہے ضرُور؛ حیاتی میری کوسوں ہے دُور۔ کروں کوشش صرف ہُوں اِنساں، ...مستقل حالتِ سُدھار میں۔ احساسِ گرانی ہو جاتا ہے کافُور۔ غلط کاموں کی فہرست ہے موجود، اِتنی دیر سہے جو سب دُکھ۔ اِنصاف کہے مان لو ہار، رحمت لگے بُہت پار۔ پھر آیا تُواِس سب کے بیچ، قلم اُٹھایا اور کی ادائیگی۔ عین اُسی جگہ پہ، کیے دستخط میرے نام پہ۔ میرے۔ میرے۔ میرے۔ ۲۔ میری پُوری جاں ہے مقروض تیری میری ہر گھڑی ہے تیری۔ جو بھی کرُوں اُس کو نہ ماپُوں۔ مقرُوض تیرا اَزل سے ہُوں، تُو چاہے صرف میرا ٹوٹا دِل۔ غلط کاموں کی فہرست ہے موجود، اِتنی دیر سہے جو سب دُکھ۔ اِنصاف کہے مان لو ہار، رحمت لگے بُہت پار۔ پھر آیا تُواِس سب کے بیچ، قلم اُٹھایا اور کی ادائیگی۔ عین اُسی جگہ پہ، کیے دستخط میرے نام پہ۔ میرے۔ میرے۔ میرے۔ غلط کاموں کی فہرست ہے موجود، اِتنی دیر سہے جو سب دُکھ۔ اِنصاف کہے مان لو ہار، رحمت لگے بُہت پار۔ پھر آیا تُواِس سب کے بیچ، قلم اُٹھایا اور کی ادائیگی۔ عین اُسی جگہ پہ، کیے دستخط میرے نام پہ۔ میرے۔ میرے۔ میرے۔ اَب؛ میری پُوری جاں ہے مقروض تیری میری ہر گھڑی ہے تیری۔