۔ جب بجھ جائیں تارے اور چلے تیز ہوا رکھوں گا چڑھتے سورج پہ اپنی نگاہ۔ امن کا شہزادہ؛ وہ کرتا میری جاں بحال ۔ ...مَیں اُس کے دست و پا۔ سارا جگ جانے گا۔ مَیں ہوں شاگِرد ِ مسِیح؛ اُسے نہ چھوڑُوں گا۔ حق اور زندگی وہ؛ کمزوری میں زور وہ ۔ چمکُوں گا دیکھے سارا جہاں وہ نُور جو چُھڑائے ہمیں۔ مَیں ہوں شاگِرد ِ مسِیح۔ ۔ سب راہیں جن پہ مَیں تھا جا سکتا، جیون اُس کو دینا تو مَیں نے چُنا۔ ہاں وہ ہے رات کا نُور، سانسوں کی مالا۔ سو مَیں بار بار گواہی دوں گا۔ مَیں ہوں شاگِرد ِ مسِیح؛ اُسے نہ چھوڑُوں گا۔ حق اور زندگی وہ؛ کمزوری میں زور وہ ۔ چمکُوں گا دیکھے سارا جہاں وہ نُور جو چُھڑائے مُجھے۔ مَیں ہوں شاگِرد ِ مسِیح۔ شاگِرد ِ مسِیح۔ شاگِرد ِ مسِیح۔ مَیں ہوں شاگِرد ِ مسِیح۔ اُسے نہ چھوڑُوں گا۔ حق اور زندگی وہ؛ کمزوری میں زور وہ ۔ چمکُوں گا دیکھے سارا جہاں وہ نُور جو چُھڑائے مُجھے۔ مَیں ہوں شاگِرد ِ مسِیح۔ شاگِرد ِ مسِیح۔ شاگِرد ِ مسِیح۔