۱۔ جب پڑے تیرے کندھوں پہ دُنیا کا بو جھ، جب نُور سے نیچے کھینچے ثقل اپنی اوڑ، جب مشکل لگے یہ سب تو کبھی مت بھولنا، ...جب تُو پہنچے بلندیوں پر ایسا تب ہوتا۔ اپنے غار سے باہر نکل کر، تُو آخر کار سمجھے گا تیرے خالق نے سدا تجھے اپنے دستِ کامل میں رکھا۔ اوہ۔ تُو ہے، تُو اِک ہیرا ہے۔ اِتنا قِیمتی اَنمول، کاریگری ہے لازوال ۔ تیری دمک تیرے دِل کے اندر دِکھے۔ جب سہے تُو مشکل کو، یہ صرف بخشے تُجھے زور۔ یاد رکھ کہ تُو نے لیا جنم اِس واسطے۔ تُو ہے اک ہیرا۔ ۲۔ آنے دے اِسے تو اندر، تُجھے خُود سے ڈھالنے۔ بنائے گا وہ تُجھے بہترین ، جو تو خود نا بن سکے۔ چاہتا ہے وہ دے تُجھ کو تشکیل، جب اُسے ہو ضرورت اُس کا نُور تُجھ میں چمکے۔ اوہ۔ تُو ہے، تُو اِک ہیرا ہے۔ اِتنا قِیمتی اَنمول، کاریگری ہے لازوال ۔ تیری دمک تیرے دِل کے اندر دِکھے۔ جب سہے تُو مشکل کو، یہ صرف بخشے تُجھے زور۔ یاد رکھ کہ تُو نے لیا جنم اِس واسطے۔ تُو ہے اک ہیرا۔ چمکتے رہو، مضبُوط رہو، تھامے رکھو۔ جو ہے چاہیے ، جو ہے تیرے پاس چمکتے رہو، مضبوط رہو، تھامے رکھو۔ تھامے رکھو۔ تُو ہے، تُو اِک ہیرا ہے۔ اِتنا قِیمتی اَنمول، کاریگری ہے لازوال ۔ تیری دمک تیرے دِل کے اندر دِکھے۔ جب سہے تُو مشکل کو، یہ صرف بخشے تُجھے زور۔ یاد رکھ کہ تُو نے لیا جنم اِس واسطے۔ تُو ہے اک ہیرا۔ اوہ۔ تُو ہے اک ہیرا۔