۔ محسُوس کروں مَیں نُور جو مُنّجی نے کیا عطا ... ہزاروں جُگنوؤں کی طرح۔ دِل میں میرے، شمع پیار کی جلتی، اِس شعلے کو مَیں جلائے رکھوں۔ مَیں ہُوں دُخترِ نُور۔ اندھیرا مُجھَے گِھر سکتا ہے، میں رہوں پُر نور مانندِ قطبی تارا۔ ہر دل کی راہبری جانب اپنے مُنّجی۔ وہ ہے میرا راہبر۔ مَیں ہُوں دُخترِ نُور۔ ۔ اپنا لُوں یہ پیار حُسن اِس کا نکھاروں جیسے کوئی مینارِ نور اور مانِندِ ماہتاب عکس ہے خُورشید۔ اُس کی چاہ میری ذات دِکھائے۔ مَیں ہُوں دُخترِ نُور۔ اندھیرا مُجھَے گِھر سکتا ہے، میں رہوں پُر نور مانندِ قطبی تارا۔ ہر دل کی راہبری جانب اپنے مُنّجی۔ وہ ہے میرا راہبر۔ مَیں ہُوں دُخترِ نُور۔ مَیں ہُوں دُخترِ نُور۔ اندھیرا مُجھَے گِھر سکتا ہے، میں رہوں پُر نور مانندِ قطبی تارا۔ ہر دل کی راہبری جانب اپنے مُنّجی۔ وہ ہے میرا راہبر۔ مَیں ہُوں دُخترِ نُور۔