logo
header-image

نہیں ہے کوئی ندامت

Pakistan FSY & Ali Raza
Lyrics

۔ طوفانوں میں جب گھِریں ہم، تھام کر اپنا سر ، ... حوصلہ رکھیں بلند ۔ اکیلے نہیں جانتے ہم۔ نُورِ مُنّجی دیکھیں تابِندَہ رہے شب بھر۔ جہان گرچہ صرف آراں ہوں مخُالف، نہ دِلوں کو ہمارے دھلا پائیں۔ طوفاں جب ہمارے چوگرد برپا ہو ، بانہوں میں ہم کو چھپائے۔ ہر پل ہوں کھڑَے ہم مُنّجی کے سنگ۔ پائیں احساس، مانند عَصاِ منور۔ جب تک نُور اُس کا کریں گے منور ایسے ہی ہیں ہم نہیں کوئی ندامت۔ واہ او۔ واہ او۔ ۔ عالمِ بالا سے بھیجے تھے ہم خلق کیے گئے ہم — جیسے طِفلِ شہنشاہ۔ چھپے نہیں تیرگی میں ہم؛ مانندِ آفتاب سب کے دیکھنے کو ۔ جہان گرچہ صرف آراں ہوں مخُالف، نہ دِلوں کو ہمارے دھلا پائیں۔ طوفان جب ہمارے چوگرد برپا ہو ، بانہوں میں ہم کو چھپائے۔ ہر پل ہوں کھڑَے ہم مُنّجی کے سنگ۔ پائیں احساس، مانند عَصاِ منور۔ جب تک نُور اُس کا کریں گے منور ایسے ہی ہیں ہم نہیں کوئی ندامت۔ واہ او۔ واہ او۔ ہر پل ہوں کھڑَے ہم مُنّجی کے سنگ۔ پائیں احساس، مانندِ عَصاِ منور۔ جب تک نُور اُس کا کریں گے منور ایسے ہی ہیں ہم نہیں کوئی ندامت۔ ایسے ہی ہیں ہم نہیں کوئی ندامت۔